لکھنؤ،28مارچ(ایجنسی) لکھنؤ سمیت کچھ اور علاقوں میں گوشت کاروباریوں کی ہڑتال کا آج دوسرا دن ہے. یوگی حکومت کے اقتدار میں آتے ہی ذبح گاہوں کو بند کرا دیے گئے ہیں، جس کے خلاف گوشت کاروباری ہڑتال پر ہیں.
اس سے پہلے پیر کو ہڑتال کے پہلے دن گوشت کے کاروبار کو سینکڑوں کروڑ کا نقصان ہوا. لکھنؤ سمیت تمام اضلاع میں گوشت کی زبردست قلت ہو گئی. حکومت
نے صرف بغیر لائسنس والے ذبح گاہوں کو بند کرنے کا حکم دیا ہے، لیکن پولیس نے درجنوں اضلاع میں مچھلی اور چکن کی فروخت بند کرا دی ہے.
غیر قانونی ذبح گاہوں کو بند کرنے کے ریاستی حکومت کے فیصلے سے 15،000 کروڑ روپے کا گوشت کاروبار اور اس میں لگے 25 لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں. اس معاملے پر پیر کو پارلیمنٹ میں گرما گرم بحث بھی ہوئی اور مرکزی حکومت کا کہنا ہے کہ اتر پردیش میں صرف غیر قانونی ذبح گاہوں کو بند کروایا جا رہا ہے.